مہر خبررساں ایجنسی نے رائٹرز کے حوالے سے خبر دی ہے کہ چینی وزارت خارجہ کے ترجمان کے مطابق فلسطینی اتھارٹی کے سربراہ محمود عباس آئندہ ہفتے چین کا دورہ کریں گے۔
ترجمان وانگ ونبین نے میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ محمود عباس چین کے دوست اور اس سال چین کا دورہ کرنے والے اولین عرب رہنما ہوں گے۔ یہ سفر فلسطین اور چین کے درمیان بہترین تعلقات کا ثبوت ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ چین نے ہمیشہ فلسطینی عوام کے حقوق کی حمایت کی ہے۔
رواں سال کے آغاز میں چینی وزیرخارجہ نے فلسطینی اور اسرائیلی حکمرانوں سے کہا تھا کہ چین دونوں کے درمیان تنازعات کے حل کے لئے ثالثی کے لئے تیار ہے۔ اس سلسلے میں چینی وزیرخارجہ چین کانگ نے فلسطینی اور اسرائیلی ہم منصبوں سے ٹیلی فون پر خصوصی گفتگو کی تھی۔
چینی وزیرخارجہ نے فلسطینی اور صہیونی وزرائے خارجہ سے گفتگو کے دوران دو ریاستی حل پر زور دیا تھا۔ دو ریاستی حل کے فارمولے کے تحت صہیونی حکومت کا جعلی ہونا ثابت ہوتا ہے اور اسرائیل سے 1967 کی سرحدوں تک واپس جانے کا مطالبہ کیا جاتا ہے۔
گذشتہ دنوں ذرائع ابلاغ نے خبر دی تھی کہ فلسطینی اتھارٹی کے سربراہ محمود عباس چینی صدر شی جن پنگ سے ملاقات کے لئے 13 سے 16 جون تک بیجنگ کا دورہ کررہے ہیں۔ ذرائع کے مطابق چین رام اللہ اور تل ابیب کے درمیان ثالثی کی کوشش کررہا ہے۔ دونوں ممالک نے ان خبروں کو مسترد نہیں کیا ہے۔
مئی میں فلسطین کا اعلی سطحی وفد چین کا دورہ کرکے فلسطینی قیدیوں کے حوالے سے تبادلہ خیال کرچکا ہے۔ اس دورے کے دوران چینی حکام نے چین اور فلسطین کے درمیان روابط بہتر کرنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا تھا کہ چین فلسطینی عوام کے حقوق کی ہمیشہ حمایت کرے گا۔
اس سے پہلے وزارت خارجہ کے ترجمان ژائو لیجیان نے کہا تھا کہ فلسطین کے مسئلے پر چین کا موقف واضح ہے۔ ہم فلسطینی عوام کے قومی حقوق اور ایک مستقل حکومت کی تشکیل کے حق کی حمایت کرتے ہیں۔
آپ کا تبصرہ